Genius Pakistan
Rushk-Zalim
کیا ہے یہ اگر نہیں ہے میری تقدیر

اک سچائی سے لے رہی ہوں میں انتقام
جہالت کی آغوش میں قبضے کا ہے انتظام
راہی ہے پیاسا
ساحل تک محدود
خوشبو اگر نہ ملی
برزخ، برزخ میں میرا وجود
آنکھیں بند کر کے میں
حسن کو سمجھاتی ہوں
اک بند کمرے میں خود کر پرکھتی ہوں
کیا ہے یہ اگر نہیں ہے میری تقدیر
اک کچی سچائی سے لے رہی ہوں میں انتقام
کیسی ہے یہ رت نئی
پر ایسی تو یہ پہلے بھی تھی
کیوں لگتا ہے سب اک راز
دکھتا تو ہے مجھے صاف صاف
کیا ہے یہ اگر نہیں ہے میری تقدیر