کبھی میں... کبھی تم...
چلے دونوں سڑکوں پہ
کہ جیسے تم کھو گئے
انجانی راہوں پہ
کہ جانا مُڑ کے آنا
کہ جانا مُڑ کے آنا تم
ہمیں نہ بھول جانا رے
کہ جانا مُڑ کے آنا تم
ہمیں نہ بھول جانا رے
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا
جاناں میری
آنکھیں تیری
میں نے دیکھا ہے ان میں ایک کنارہ
آنکھوں کو جو دیکھوں نہ میں
تو بن دیکھے نہ ہوتا ہے گزارا
کبھی میں کبھی تم
چلے دنیا کی دوڑ میں ایسے یوں بھاگنے
کہ چھوڑے منزلوں کو لگے راہوں پہ دن کٹنے
دن کٹے کس طرح
تجھ کو دیکھے بنا
تجھ کو دیکھوں تو سکون ملتا بےپناہ
اب میں اور تم بھی ہم سے ہم بن جائیں گے
آنکھوں کی جھیل میں تیریں گے
اور زلفوں پہ مر جائیں گے
کہ جانا دل میں رہنا
کہ جانا دل میں رہنا تم
ہمیں نہ بھول جانا رے
کہ جانا دل میں رہنا تم
ہمیں نہ بھول جانا رے
کہ جانا مُڑ کے آنا تم
ہمیں نہ بھول جانا رے
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا
سپنوں سا ٹوٹا دل ہے
دھڑکن میں تُو شامل ہے
تُو میرے دل میں نہیں ہے
ارے جانا تُو ہی دل ہے
خوابوں کی تُو منزل ہے
گالوں پہ تیرے تِل ہے
میں اُس کو چھونا چاہوں
دیکھوں کتنا مشکل ہے
کیونکہ جانا کبھی تم نے نہ جانا مجھے عرصہ ہوا ہے میں ہوں اب بھی دیوانہ تیرا
کیونکہ جانا کبھی تم نے نہ جانا میرا دل بھی ہے خالی اور جگ ہے ویرانہ میرا
کیوں کہ جانا
کیوں کہ جانا
تیری آنکھیں کرے باتیں مجھ سے
کیوں کہ جانا
تیری آنکھوں میں اپنایا خود سے
تم نے تو سارا زمانہ
پھر واپس لوٹ کے آنا
پورے دل سے اپنانا
تم ہم کو بھول نہ جانا
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا
بھول نہ جانا تم ہم کو بھول نہ جانا