[Chorus: Usama Ali]
نزدیکیاں
ملاتا رہے نظریں ختم ہونگی یہ دوریاں
بڑھاتا رہا قدم یہ سوچ کے ملے کہیں
میں بھٹکا تو پڑھا تیرا چہرہ نقشہ بنا
ہاں، راز کیسے تیرے یہ ہم پر کھل رہے ہیں؟
کیا راز نئے ہیں؟
رازوں میں ہی اُلجھے ہم بدل رہے ہیں
کیا راز نئے ہیں؟
[Verse 1: Ahad Khan]
میں تیرے بنا جی رہا ہوں
کڑوا سچ ہے میں تنہا ہوں آنسوؤں کو پی رہا ہوں
تم بے بسی پر ہنس رہے ہو
میں اپنے لیے مر چکا اپنوں کے لیے جی رہا ہوں
دل میں لے کر شکوے میں آسمان کو تکتا ہوں
خود کی کمی کو میں تاروں میں گنتا ہوں
اُلجھا ہوں خود میں پھر خود سے ہی تھک کے میں چھوڑتا انسان خدا سے باتیں کرتا ہوں
پوچھتا ہوں سچ میں کیوں طاقت نہیں ہے
تیرے بعد سجدوں میں راہت ملی ہے
ملے اتنے غم مجھ کو سہتا گیا ہوں
میں راتوں میں روتا ہوں عادت نہیں ہے
چاہتا ہوں آ کے کوئی مجھ کو ہنسائے
کوئی مجھ پر بھی کر دے محبت کے سائے
میں لکھوں کے غم ہے وہ اُس کو مٹائے
کوئی مجھ کو بھی ڈھونڈے کوئی مجھ کو بھی پائے
میں پھنس چکا ہوں درمیان کوئی درمیان نہ آئے
ہوں نہ اتنا غمزدہ کے مجھے میکدے بولائے
پھر بھی دیکھ لے تو ہونا ہے راہوں میں تیری فنا
ان دوریوں سے بہتر نزدیکیوں کے پیکر
میں لگتا کون تیرا تو مجھ سے آکر کر ختم کردے مجھ سے تو یہ دوریاں
[Chorus: Usama Ali]
نزدیکیاں
ملاتا رہے نظریں ختم ہونگی یہ دوریاں
بڑھاتا رہا قدم یہ سوچ کے ملے کہیں
میں بھٹکا تو پڑھا تیرا چہرہ نقشہ بنا
ہاں، راز کیسے تیرے یہ ہم پر کھل رہے ہیں؟
کیا راز نئے ہیں؟
رازوں میں ہی اُلجھے ہم بدل رہے ہیں
کیا راز نئے ہیں؟
[Verse 2: Usama Ali]
میرے آنسو صاف کردے
یہ آنکھیں پھر سے بھر دے
میں سوچوں بیٹھا تنہائی میں
کیا ملا تجھے بچھڑ کے
میں تو راز ہی رہ جائوں گا
تیرے پاس ہی رہ جائوں گا
تو ڈھونڈ لے مجھے
خود میں ہی
کے راستے میں ہو رہی ہے باتیں
شاید ہو جائے پھر ملاقاتیں
تم پڑھتی ہی نہیں ہو ورنہ ہم نے
ان لفظوں پے کر دیے ہیں خلاصے
فاصلے بھی اک پہیلی ہے سفر میں راہی کی
دوریاں ہی تو وجہ بنتی ہے پاس آنے کی
انجان ہو ندان ہو مالوم تم کو کچھ نہیں
سب سے حسین تصویر ہو تم دل کے آشیانے کی
[Chorus: Usama Ali]
نزدیکیاں
ملاتا رہے نظریں ختم ہونگی یہ دوریاں
بڑھاتا رہا قدم یہ سوچ کے ملے کہیں
میں بھٹکا تو پڑھا تیرا چہرہ نقشہ بنا
ہاں؟ راز کیسے تیرے یہ ہم پر کھل رہے ہیں؟
کیا راز نئے ہیں؟
رازوں میں ہی اُلجھے ہم بدل رہے ہیں
کیا راز نئے ہیں؟